جو نفرتوں کا جمال ٹھہرا ...
محبتوں کا زوال ٹھہرا...
نہ آنکھ روئی، نہ دل پسیجا
تمہارا جانا کمال ٹھہر !!!!
تمہاری یادیں جہاں بھی ٹھہریں
و ہیں یہ دل میں ملال ٹھہر !...
جواب کیونکر ؟ دلیل کس کو؟
ہمارے لب پہ سوال ٹھہر !؟
جو ہم نے سوچا تھا عشق ہو گا
فقط ہمارا خیال ٹھہر !!!!
وہ سن کے چپ ہیں کہانی " چپ" کی
یہ ہمرا جادو و جلال ٹھیرا ا...
وہ ہم سے مل کر بھی مل نہ پائے عجب ہمارا وصال ٹھہر !!!!
وہ خود کے جیسا ہی دوسرا ہے وہ آپ اپنی مثال ٹھہرا ...
نہ نیند آوے ، نہ چین پادیں ادھورا سپنا ؤ بال ٹھہرا...
علی کو یارب! بلا ؤ واپس
کہ اس کا جینا محال ٹھہر ا...
Tabassum
03-Aug-2023 03:12 PM
❤️❤️❤️
Reply